کراچی: سندھ کابینہ کی فنانس کمیٹی کا اہم اجلاس صوبائی وزراء سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی اور ضیاء الحسن لنجار کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جس میں مختلف محکموں کے سیکریٹریز نے شرکت کی۔
معروف بزنس مین انوش احمد کی جانب سے والد کے ایصالِ ثواب کے لیے جناح اسپتال میں مفت کھانے کی تقسیم
اجلاس میں سیکریٹری فنانس نے تمام محکموں کی جانب سے موصولہ درخواستوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ترقیاتی (Development) اور غیر ترقیاتی (Non-Development) فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے کئی منصوبوں پر پیش رفت جاری ہے۔
اجلاس میں عوامی ریلیف کے منصوبوں اور مختلف سرکاری اداروں کو درپیش مالی مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزراء نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے مطابق عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔
اجلاس کے دوران مختلف منصوبوں کی منظوری دی گئی، جن میں نمایاں فیصلے درج ذیل ہیں:
محکمہ ٹرانسپورٹ کو خواتین کے لیے الیکٹرانک بائیکس کی خریداری کے لیے 299 ملین روپے کی منظوری (نان اے ڈی پی اسکیم کے تحت)۔
گڈاپ ٹاؤن، ضلع ملیر کے 35 دیہاتوں کے لیے ایم نائن سپر ہائی وے کے قریب پانی کی فراہمی کی اسکیم کی منظوری۔
ریسکیو 1122 کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی ورلڈ بینک فنڈز سے کرنے کی منظوری۔
محکمہ صحت کے تحت ویکسینز کی خریداری کی منظوری۔
نوابشاہ سے سعید آباد تک سڑک اور سیم نالے کی تعمیر میں لاگت کے اضافے پر اے ڈی پی اسکیم نمبر 3332 میں منظوری۔
کے ڈی اے کے تحت کراچی میں انفراسٹرکچر کی بہتری، نئی سڑکوں، واٹر اینڈ سیوریج منصوبوں کے لیے 2899 ملین روپے کی منظوری۔
محکمہ ورکس، کلچر اینڈ ٹوریزم، محکمہ قانون، انوائرمنٹ، کلائمیٹ چینج اور کوسٹل ڈیولپمنٹ کی مختلف اسکیموں کی منظوری۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جن محکموں کے سیکریٹری اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، ان کے ایجنڈے آئندہ اجلاس تک موخر کیے جائیں گے، اور آئندہ اجلاس میں لازمی شرکت کی ہدایات جاری کی گئیں۔
