پاکستان اور افغانستان میں قطر و ترکیہ کی ثالثی سے فوری جنگ بندی پر اتفاق

59 / 100 SEO Score

اسلام آباد / دوحہ: پاکستان اور افغانستان نے ایک ہفتے تک جاری شدید سرحدی جھڑپوں کے بعد قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں مذاکرات کے نتیجے میں فوری جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی کا امن جرگہ بلانے کا اعلان، نئی کابینہ کا اعلان بھی متوقع

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق قطر کی وزارتِ خارجہ نے اتوار کی صبح بیان میں تصدیق کی کہ دونوں ممالک نے جنگ بندی اور سرحدی امن و استحکام کے لیے ایک مشترکہ طریقۂ کار تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اور افغانستان آئندہ دنوں میں فالو اپ ملاقاتیں کریں گے تاکہ جنگ بندی کے تسلسل اور اس کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق دوحہ میں ہونے والے ان مذاکرات کی قیادت پاکستان کی جانب سے وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف جبکہ افغان وفد کی سربراہی وزیرِ دفاع ملا محمد یعقوب کر رہے تھے۔ مذاکرات میں سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے، اعتماد سازی کے اقدامات اور پاک–افغان بارڈر پر امن کے قیام پر بات چیت ہوئی۔

یہ مذاکرات اس وقت ہوئے جب دونوں ممالک کے درمیان جھڑپوں میں درجنوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے تھے — یہ 2021 میں طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد ہونے والی بدترین سرحدی جھڑپیں قرار دی جا رہی ہیں۔

پاکستان کا مؤقف ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین پر موجود مسلح گروہوں کو قابو میں لائے، جو پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ دوسری جانب طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ وہ کسی گروہ کو پاکستان کے خلاف اپنی زمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتی، اور الزام لگایا کہ اسلام آباد داعش کے جنگجوؤں کو پناہ دے کر افغانستان کے استحکام کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

جمعے کے روز ایک خودکش حملے میں پاکستانی فوجی شہید اور 13 زخمی ہوئے تھے۔
پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ہفتے کے روز کیڈٹس کی گریجویشن تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ "افغان حکومت کو اپنے پراکسی عناصر پر قابو پانا ہوگا تاکہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔”

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے