اسلام آباد: حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان کو اکتوبر سے دسمبر 2025 کے دوران مجموعی طور پر 4 ارب 86 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کی بیرونی ادائیگیاں کرنا ہوں گی، جن میں سعودی عرب کے 3 ارب ڈالرز کے ڈپازٹ بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق جاری سہ ماہی میں 78 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز کے بیرونی کمرشل قرضوں کی ادائیگیاں اور ایک ارب 8 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز کے ملٹی و بائی لیٹرل قرضوں کی مدت پوری ہو رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب کے 3 ارب ڈالرز ڈپازٹ کی مدت دسمبر کے پہلے ہفتے میں ختم ہو رہی ہے، تاہم پاکستان نے اس ڈپازٹ کی مدت میں مزید توسیع کرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ توسیع کی منظوری کی صورت میں جاری سہ ماہی میں پاکستان پر بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ کم ہو کر ایک ارب 86 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہ جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے رواں مالی سال کے دوران مجموعی طور پر 19 ارب 56 کروڑ ڈالرز کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں، جن میں سعودی عرب اور چین کے 9 ارب ڈالرز کے ڈپازٹ شامل ہیں۔ حکومت کی کوشش ہے کہ سعودی عرب کے 5 ارب اور چین کے 4 ارب ڈالرز کے ڈپازٹس کا رول اوور کرایا جائے تاکہ زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کم کیا جا سکے۔