کراچی: پولیس نے شہر قائد سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی کمسن لڑکی کو پنجاب کے علاقے مظفرگڑھ سے بازیاب کرا کے سندھ ہائی کورٹ میں پیش کر دیا۔
وفاق کا صوبوں پر زور: آئی ایم ایف اہداف کے تحت مالیاتی وعدے فوری پورے کیے جائیں
جسٹس ظفر احمد راجپوت کے روبرو لڑکی نے بیان دیا کہ اس کی عمر 14 سال ہے اور ملزمان نے اسے سوشل میڈیا کے ذریعے بہلا پھسلا کر پنجاب بلایا، جہاں 8 اپریل کو جعلی نکاح پڑھایا گیا۔
لڑکی نے عدالت کو مزید بتایا کہ وہ والدین کے ساتھ جانا چاہتی ہے۔ اس پر عدالت نے ہدایت دی کہ لڑکی کا بیان آج ہی مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کیا جائے، جس کی روشنی میں حتمی فیصلہ سنایا جائے گا۔