کراچی: معروف اداکارہ رابعہ کلثوم نے کہا ہے کہ پاکستان جیسے معاشرے میں جہاں پہلے ہی خواتین کو بے شمار مسائل اور چیلنجز کا سامنا ہے، وہاں عورت مارچ اور ’میرا جسم، میری مرضی‘ کے نعرے نے ان کے مسائل مزید بڑھا دیے ہیں۔
آئی سی سی نے سدرہ امین کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سرزنش کردی
اداکارہ نے شوہر کے ہمراہ بی بی سی اردو کو دیے گئے انٹرویو میں کھل کر گفتگو کی اور فیمنزم پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فیمنزم ایک اہم اور پیچیدہ موضوع ہے لیکن پاکستان میں اسے غلط سمجھا اور پیش کیا گیا۔
رابعہ کلثوم نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقے کی لڑکیاں پہلے ہی بنیادی حقوق سے محروم ہیں، انہیں تعلیم حاصل کرنے تک کی اجازت نہیں، ایسے میں عورت مارچ کے بعض نعرے ان کی مشکلات میں اضافہ کرتے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اگرچہ ’میرا جسم، میری مرضی‘ اپنی جگہ درست ہے لیکن اس نعرے کو زیادہ بہتر اور مؤثر انداز میں پیش کیا جا سکتا تھا تاکہ معاشرے کے دیگر طبقات میں منفی تاثر نہ پھیلے۔
اداکارہ کے مطابق اس نعرے نے غریب اور متوسط طبقے کے والدین کو مزید تذبذب کا شکار کر دیا ہے، جبکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ عورت مارچ اور فیمنزم جیسے موضوعات کو سنجیدگی اور متوازن انداز میں اجاگر کیا جائے۔