لاہور: پنجاب حکومت نے بارشوں اور ممکنہ سیلاب کے باعث کسانوں کو فصلوں کے نقصانات سے بچانے کے لیے فی ایکڑ 20 ہزار روپے مالی امداد کی منظوری دے دی ہے۔ اس حوالے سے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے دریائے چناب، ستلج اور راوی میں ڈیڑھ لاکھ کیوسک سے زائد پانی چھوڑنے کے بعد بعض اضلاع میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن، فضائی سفر و تحقیق معطل، لاکھوں ملازمین تنخواہوں سے محروم
ملتان میں فصلوں کی صورتحال کا جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سیکریٹری زراعت افتخار علی ساہو نے بتایا کہ تقریباً 2 ہزار ٹیمیں نقصانات کا سروے کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کپاس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اب تک 26.5 لاکھ گانٹھ پھٹی حاصل کی جا چکی ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت کی جانب سے آئندہ 48 گھنٹوں میں دریائے چناب میں ایک لاکھ کیوسک، دریائے ستلج میں 50 ہزار اور دریائے راوی میں 35 ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے 27 اضلاع میں نقصانات کا سروے جاری ہے، جس میں فوج، ضلعی انتظامیہ اور دیگر اداروں کی 2213 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
ان کے مطابق متاثرہ افراد کے لیے بینک آف پنجاب ہر تحصیل میں خصوصی کاؤنٹر قائم کرے گا اور کارڈ ملنے کے بعد فوری طور پر 50 ہزار روپے تک کی رقم فراہم کی جائے گی۔ شکایات کے حل کے لیے پی ڈی ایم اے اور پنجاب آئی ٹی بورڈ نے ایک پلیٹ فارم قائم کیا ہے جو سات دن کے اندر مسائل کا ازالہ کرے گا۔
ادھر نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے اپنی تازہ ایڈوائزری میں خبردار کیا ہے کہ پنجاب، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور جنوبی سندھ میں بارشوں کا امکان ہے، جبکہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ موجود ہے۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔