اسرائیلی افواج کا غزہ امدادی فلوٹیلا پر حملہ، گریٹا تھنبرگ اور سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت 200 کارکن گرفتار

62 / 100 SEO Score

اسلام آباد/غزہ — 2 اکتوبر کو عالمی یومِ عدم تشدد کے دن اسرائیلی افواج نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کر کے سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت 37 ممالک کے 200 کارکنوں کو گرفتار کر لیا، جس کے بعد دنیا بھر میں احتجاج کی لہر دوڑ گئی۔

وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر نوٹس، تحقیقات اور مذاکراتی کمیٹی میں توسیع

ترجمان گلوبل صمود فلوٹیلا سیف ابو کشیک کے مطابق اسرائیلی نیوی نے 13 کشتیوں کو روک کر 200 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیا، تاہم 30 سے زائد جہاز اب بھی محاصرہ توڑنے کے لیے غزہ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مشن جاری ہے اور ہم قابض افواج کو چکمہ دیتے ہوئے غزہ تک پہنچنے کے لیے پُرعزم ہیں۔

فلوٹیلا میں شامل پاکستانی وفد کی قیادت سابق سینیٹر مشتاق احمد کر رہے تھے، جنہیں اسرائیلی کمانڈوز نے جہاز پر کارروائی کے دوران گرفتار کر لیا۔ پاک-فلسطین فورم کے مطابق مبصر کشتی کے ذریعے اطلاع ملی کہ اسرائیلی افواج نے مشتاق احمد اور دیگر کارکنوں کو قید کر لیا ہے۔

ادھر، اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ حراست میں لیے گئے کارکنوں کو یورپ ڈی پورٹ کیا جائے گا، جبکہ ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ تمام افراد "محفوظ اور صحت مند” ہیں۔

فلوٹیلا میں شامل جنوبی افریقہ کے رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے، منڈلا منڈیلا نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومتوں پر دباؤ ڈالیں تاکہ غزہ جانے والوں کو محفوظ راستہ دیا جا سکے۔

دنیا بھر میں احتجاج

اسرائیلی کارروائی کے خلاف استنبول، اٹلی، یونان، اسپین، برازیل اور ارجنٹینا سمیت مختلف ممالک میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہوا۔ پاکستان میں بھی اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے باہر پاک-فلسطین فورم کی کال پر مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ فلوٹیلا انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج نے جہازوں کو گھیر کر ان پر نصب کیمرے بھی بند کر دیے ہیں، جبکہ قطر کے الجزیرہ نے لائیو کوریج میں دکھایا کہ فلوٹیلا کے جہاز الما کو اسرائیلی بحری جہازوں نے گھیر لیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے