وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر نوٹس، تحقیقات اور مذاکراتی کمیٹی میں توسیع

61 / 100 SEO Score

اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) — وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد جموں و کشمیر میں حالیہ پرتشدد واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نوٹس لے لیا ہے اور فوری شفاف تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ وزیراعظم نے عوام سے پُرامن رہنے کی اپیل کی اور مظاہرین کو ہدایت دی کہ احتجاج ان کا آئینی و جمہوری حق ہے، تاہم امن عامہ کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔

نبیل ظفر کا انکشاف — ’دھواں‘ میں داؤد کی موت میری فرمائش پر ہوئی

وزیراعظم نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں اور غیر ضروری سختی سے گریز کریں۔ انہوں نے مظاہروں کے دوران جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے اہل خانہ تک فوری امداد پہنچانے کی ہدایت بھی دی۔

مسئلے کے پرامن حل کے لیے وزیراعظم نے مذاکراتی کمیٹی میں توسیع کرتے ہوئے سینیٹر رانا ثنا اللہ، وفاقی وزرا سردار یوسف، احسن اقبال، سابق صدر آزاد کشمیر مسعود خان اور قمر زمان کائرہ کو شامل کیا ہے۔ کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر مظفرآباد جا کر تمام فریقین سے بات کرے اور مسائل کا دیرپا حل تلاش کرے۔

پس منظر

آزاد کشمیر میں پیر کے روز مخالف گروپوں کے مظاہروں کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے، جب کہ اتوار سے انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل رہی۔

رپورٹس کے مطابق نیلم پل کے قریب مسلم کانفرنس کے رہنما راجا ثاقب مجید کی ریلی کا تصادم عوامی ایکشن کمیٹی (جے کے جے اے اے سی) کے مظاہرین سے ہوا، جس کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ بدھ کے روز مزید جھڑپوں میں 3 پولیس اہلکار بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔

جے کے جے اے اے سی نے اشرافیہ کی مراعات اور مہاجرین کے لیے مخصوص نشستوں کے خاتمے سمیت دیگر مطالبات پر مذاکرات میں ڈیڈ لاک کے بعد 3 روزہ شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا تھا، جس سے پورا خطہ مفلوج ہوگیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے