مولانا فضل الرحمٰن: پاک — سعودی دفاعی معاہدہ اسلامی دنیا کی مشترکہ دفاعی حکمتِ عملی کی ابتدا ہوگا

58 / 100 SEO Score

کراچی — جمعیتِ علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب دونوں اسلامی دنیا کی قیادت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور دونوں کے درمیان طے پانے والا دفاعی معاہدہ اسلامی دنیا میں مشترکہ دفاعی حکمتِ عملی کے آغاز کی علامت ہوگا۔

ریکوڈک منصوبے کے لیے 7 ارب 72 کروڑ ڈالر پیکج کی منظوری، دو ہفتوں میں حتمی معاہدہ متوقع

کراچی میں جلسہ عام سے خطاب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اگر سعودی بادشاہ نے ہمارے وزیراعظم کو بلوا کر معاہدے پر دستخط کرائے ہیں تو یہ دونوں ممالک کی قیادت اور عہدِ ذمہ داری کی غمازی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جے یو آئی (ف) مسلم اُمہ کے ساتھ کھڑی ہے اور عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف مضبوط مؤقف اختیار کیا جائے گا۔

مولانا نے دوحہ میں مسلم ممالک کے اکٹھ ہونے کو مثبت قرار دیا مگر کہا کہ وہ اسلامی کانفرنس سے بڑے سیاسی نتائج کی توقعات کم رکھتے ہیں، البتہ اس سے اسلامی بلاک کو مضبوط بنانے کی راہ ہموار ہوئی۔ انہوں نے زور دیا کہ اسلامی دنیا کو داخلی بندشیں دور کر کے باہمی ہم آہنگی اور مشترکہ دفاع کی طرف بڑھنا چاہیے۔

اپنی سیاسی پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جے یو آئی (ف) نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں امن و امان کے مسائل پر آواز اٹھائی ہے اور وہ ریاست کی بالادستی اور آئین و قانون کی بحالی کے مطالبے پر قائم ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ضرورت پڑی تو چاروں صوبوں میں عوامی مارچ کیے جائیں گے لیکن معاہدے اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کے پرامن حل کی بھی حمایت کی جائے گی۔

مولانا نے عوامی مینڈیٹ کی حرمت پر بھی زور دیا اور کہا کہ عوام کے فیصلوں کو ہلکا نہیں لیا جا سکتا۔ انہوں نے حکومتی، ریاستی اور سیاسی معاملات میں آئینی و قانونی حدود کی پاسداری پر زور دیا اور کہا کہ اگر مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا پُرامن حل ممکن ہوا تو جے یو آئی (ف) اسے خوش دلی سے قبول کرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے