پاکستان کی جانب سے اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات کے باوجود افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تازہ اعدادوشمار کے مطابق ستمبر 2025 میں مجموعی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں سالانہ بنیادوں پر 33 فیصد اضافہ ہوا۔
فہد مصطفیٰ نے اگر دوسری شادی کی ہے تو اچھی بات ہے، کوئی حرام کام نہیں کیا: اداکارہ حرا سومرو
اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کے ذریعے افغان برآمدات میں 67 فیصد جبکہ درآمدات میں 33 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر 2025) میں مجموعی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ 16 فیصد بڑھ گئی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پہلی سہ ماہی کے دوران افغانستان کی پاکستان کے راستے برآمدات میں 33 فیصد اور درآمدات میں 16 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا مجموعی حجم 31 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز رہا جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ 26 کروڑ 99 لاکھ ڈالرز تھا۔
صرف ستمبر 2025 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ 10 کروڑ 43 لاکھ ڈالرز رہی، جو ستمبر 2024 کے 7 کروڑ 85 لاکھ ڈالرز کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے، تاہم ماہانہ بنیادوں پر اگست 2025 کے مقابلے میں 4 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے پچھلے دو مالی سالوں میں ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے ہونے والی اسمگلنگ کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی گئیں، جس کے باعث افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حجم میں بڑی کمی واقع ہوئی تھی۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ دو مالی سالوں میں افغانستان کی پاکستان کے راستے ٹرانزٹ ٹریڈ میں 6 ارب 7 کروڑ ڈالرز کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
مالی سال 2022-23 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 7 ارب 10 کروڑ ڈالرز تھا۔
مالی سال 2023-24 میں یہ حجم 2 ارب 89 کروڑ ڈالرز رہ گیا۔
جبکہ مالی سال 2024-25 میں مزید کمی کے بعد افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم ایک ارب 3 کروڑ ڈالرز تک محدود ہو گیا۔
ماہرین کے مطابق رواں مالی سال کے دوران افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں اچانک اضافہ پاکستان کے اندر اور باہر تجارتی سرگرمیوں میں بحالی کی علامت ہے، تاہم اس کے ساتھ اسمگلنگ کے خدشات دوبارہ بڑھنے لگے ہیں۔