جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کی درخواست خارج، عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ

57 / 100 SEO Score

راولپنڈی — انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں ذاتی حیثیت میں پیش کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ اس پر عمران خان اور ان کی قانونی ٹیم نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔

فیصل رحمٰن کا انکشاف: ’’عامر خان کی اداکاری نے کبھی متاثر نہیں کیا‘‘

9 مئی 2023 کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد احتجاج پھوٹ پڑے تھے، جن میں سرکاری عمارتوں اور فوجی تنصیبات، بشمول جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)، کو نقصان پہنچایا گیا۔

سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی ناقابل قبول ہے، جبکہ پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے عدالت کو بتایا کہ ضابطہ فوجداری میں 2016 کی ترمیم کے بعد ویڈیو لنک کے ذریعے ملزمان کو پیش کیا جا سکتا ہے، اور مقدمے کی کارروائی کو اے ٹی سی منتقل کرنا پنجاب حکومت کا انتظامی اختیار ہے۔

عدالت نے عمران خان کی ذاتی حیثیت میں پیشی کی درخواست خارج کردی جس کے بعد جیل حکام نے عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا۔ تاہم عمران خان نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا اور ان کے وکلا بھی کمرہ عدالت سے باہر چلے گئے۔

بعدازاں عدالت نے استغاثہ کے دو گواہان سب انسپکٹر سلیم قریشی اور منظور شہزاد کے بیانات قلمبند کیے۔ گواہوں نے 13 یو ایس بی عدالت کے حوالے کیں جن میں عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی ویڈیوز، اخباری تراشے اور سی سی ٹی وی فوٹیجز شامل تھیں، جو 9 مئی کے واقعات سے متعلق ہیں۔

عدالت نے مزید 10 گواہان کو 23 ستمبر کی سماعت پر طلب کرلیا، جن میں پیمرا، ایف آئی اے، پی ٹی آئی، وزارت داخلہ اور دیگر اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے۔

یاد رہے کہ عمران خان پر اس کیس میں 5 دسمبر 2023 کو فرد جرم عائد کی گئی تھی، وہ اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے