اسلام آباد (بزنس ڈیسک) حکومت اور آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے درمیان کاٹن سیس کی وصولی سے متعلق اہم معاہدہ طے پا گیا۔ معاہدے پر وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی اور چیئرمین اپٹما کامران ارشد نے دستخط کیے، جبکہ اپٹما نارتھ کے چیئرمین اسد شفیع اور پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کے چیئرمین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
معاہدے کے تحت ملک کی تمام ٹیکسٹائل ملز حکومت کو کاٹن سیس کی مد میں مجموعی طور پر 1 ارب 50 کروڑ روپے ادا کریں گی۔ یہ رقم چار اقساط میں ادا کی جائے گی اور اپٹما اس کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنائے گی۔ تاخیر کی صورت میں سیس پر 5 فیصد جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
معاہدے کے مطابق اپٹما، ٹیکسٹائل ملز کا ڈیٹا پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کو فراہم کرے گی، اور سیس سے متعلق تمام ممکنہ تنازعات کو حل کرنے میں کردار ادا کرے گی۔
چیئرمین اپٹما کامران ارشد نے اس موقع پر کہا کہ کپاس کی فصل کی بحالی حکومت کی ترجیح ہے اور اس ضمن میں پالیسی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کپاس کی بیج کی درآمد کی کوششیں جاری ہیں تاکہ کپاس کی قلت پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس قلت سے ٹیکسٹائل سیکٹر بری طرح متاثر ہوا ہے، حالانکہ لاکھوں کسانوں کا روزگار اس فصل سے وابستہ ہے۔
کامران ارشد نے مزید کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو اربوں ڈالر کی لاگت سے بیرون ملک سے کپاس منگوانی پڑتی ہے، لیکن امید ہے کہ اس معاہدے کے بعد نہ صرف حالات میں بہتری آئے گی بلکہ ملک کا قیمتی زرمبادلہ بھی محفوظ ہو سکے گا۔