کراچی: پاکستانی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی نے 98 ویں اکیڈمی ایوارڈز (آسکرز) میں بین الاقوامی فیچر فلم ایوارڈ کی کیٹیگری میں نامزدگی کے لیے پاکستانی فلم سازوں سے 15 اگست 2025 تک فلمیں جمع کرانے کی اپیل کی ہے۔
یہ زمرہ اُن فلموں کے لیے مخصوص ہے جو امریکا سے باہر تیار کی گئی ہوں اور جن کے مکالمات کا کم از کم 50 فیصد حصہ غیر انگریزی زبان میں ہو۔ اس کیٹیگری میں اینیمیٹڈ اور دستاویزی فلمیں بھی شامل کی جا سکتی ہیں، بشرطیکہ وہ اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز (AMPAS) کے طے کردہ معیار پر پوری اُتریں۔
پریس ریلیز کے مطابق، سلیکشن کمیٹی کے ارکان کو نجی نامزدگیوں اور حوالہ جات کی بنیاد پر منتخب کیا جاتا ہے۔ نامزد کنندگان میں فلمی صنعت کے نمایاں پیشہ ور افراد، ہدایت کار، اداکار اور تکنیکی ماہرین شامل ہوتے ہیں۔ کمیٹی کا چیئرپرسن اراکین کی فہرست انٹرنیشنل فیچر فلم ایگزیکٹو کمیٹی کو منظوری کے لیے پیش کرتا ہے۔
کمیٹی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ہر رکن تمام فلمیں انفرادی طور پر دیکھے اور اکیڈمی کے مقررہ نظام کے تحت اپنا ووٹ دے۔ بعد ازاں، ووٹوں کی گنتی کے بعد ایک فلم کو پاکستان کی سرکاری نامزدگی کے طور پر منتخب کیا جاتا ہے۔
گزشتہ برسوں میں پاکستان کی جانب سے "دی گلاس ورکر”، "جوائے لینڈ” اور "ان فلیمز” جیسی فلمیں آسکرز کے لیے منتخب کی جا چکی ہیں۔
اہلیت کے اصولوں کے مطابق، نامزدگی کے لیے جمع کرائی جانے والی فلم 1 اکتوبر 2024 سے 30 ستمبر 2025 کے درمیان کم از کم سات دن تک کسی کمرشل سینما میں عوامی نمائش کے لیے پیش کی گئی ہو، چاہے یہ نمائش پاکستان میں ہو یا بیرون ملک (سوائے امریکا اور اس کے زیر انتظام علاقوں کے)۔
فلم کی تھیٹریکل ریلیز کے دوران اس کی مناسب تشہیر بھی ضروری ہے۔ وہ فلمیں جو سینما میں ریلیز سے قبل کسی بھی غیر تھیٹریکل پلیٹ فارم، مثلاً ٹی وی، کیبل، اسٹریمنگ، آن لائن یا ایئرلائن انٹرٹینمنٹ پر آ چکی ہوں، نااہل قرار دی جائیں گی۔
فلم سازوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اکیڈمی کے تمام تکنیکی، نمائش اور اہلیت سے متعلق اصولوں کا بغور جائزہ لیں۔ واضح رہے کہ فلم میں مکالمات کی غالب اکثریت غیر انگریزی زبان میں ہونی چاہیے اور ہر فلم کے ساتھ درست اور واضح انگریزی سب ٹائٹلز کا ہونا لازمی ہے۔
فلم ساز رجسٹریشن فارم، جمع کرانے کے اصول یا کسی سوال کے لیے درج ذیل ای میل پر رابطہ کر سکتے ہیں: