بجٹ 2025-26 میں کوئی نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم شامل نہیں، کاربن لیوی مسترد، سینیٹ و قومی اسمبلی کمیٹیوں کا فنانس بل پر اعتراضات کا اظہار

56 / 100 SEO Score

اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دوٹوک اعلان کیا ہے کہ آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں کسی قسم کی نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم شامل نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی توجہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور سسٹم کو شفاف بنانے پر مرکوز ہے، کیونکہ ٹیکس چھوٹ اور رعایت کا دور ختم ہو چکا ہے۔

سینئر اداکارہ عائشہ خان کا انتقال، شوبز شخصیات کا گہرے رنج و غم کا اظہار

دوسری جانب، سینیٹ اور قومی اسمبلی کی خزانہ و ریونیو سے متعلق قائمہ کمیٹیوں نے پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی عائد کرنے کی حکومتی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام پر بلاجواز بوجھ ہوگا۔ کمیٹیوں نے کہا کہ کاربن لیوی دراصل کاربن ٹیکس نہیں، بلکہ حکومت کی آمدنی بڑھانے کا طریقہ نظر آتا ہے، جو ماحولیاتی مقاصد سے متصادم ہے۔ سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ دنیا میں کاربن ٹیکس رائج ہے، نہ کہ کاربن لیوی، اور اسے فنانس بل کے بجائے علیحدہ قانون سازی سے لایا جائے۔ سینیٹر شبلی فراز نے اسے "بھتہ خوری” اور سینیٹر محسن عزیز نے اسے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں غیرقانونی قرار دیا۔

اس دوران کمیٹیوں نے اعلیٰ پنشن اور بین الاقوامی کھلاڑیوں کی آمدن پر نئے ٹیکسز کی منظوری دی، تاہم بجلی صارفین پر سرچارج، کاربن لیوی، سولر پینلز پر سیلز ٹیکس اور نیو انرجی وہیکلز لیوی پر مزید غور ملتوی کردیا گیا۔ ایف بی آر نے اعتراف کیا کہ ٹیکس نیٹ میں خامیاں ہیں، کیونکہ 3 لاکھ صنعتی یونٹس میں سے صرف 35 ہزار رجسٹرڈ ہیں۔ کمیٹیوں میں ٹیکس چوری، نان فائلرز کے اکاؤنٹ منجمد کرنے اور سزا و ترغیب پر مختلف آراء سامنے آئیں، جس پر وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف شرائط پر بھی عمل درآمد یقینی بنائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے