سینیٹ کا اجلاس تین گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا جس میں بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل 2024 کی منظوری دی گئی۔ ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں 49 سینیٹرز موجود تھے۔
اجلاس کے دوران سینیٹر عرفان صدیقی کی طرف سے وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک منظور کی گئی۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل بینکنگ انڈسٹری کو معاشی نقصانات سے بچانے کے لیے اہم اصلاحات متعارف کراتا ہے۔
سینیٹر دنیش کمار نے بل کے فوائد کے بارے میں سوال اٹھایا، جس پر وزیر خزانہ نے وضاحت کی کہ یہ بل خزانہ کمیٹی کی متفقہ منظوری کے بعد پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جلد ہی نان فائلرز کے حوالے سے بھی قانون سازی کی جائے گی۔
اجلاس کے دوران سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے اسلامک بینکنگ کے بارے میں سوال کیا، جس کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ اس موضوع پر ایک علیحدہ سیشن منعقد کیا جائے گا۔
اجلاس کے اختتام پر سینیٹ کا اجلاس قانونی طور پر 20 تاریخ تک ملتوی کردیا گیا، جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ کی صدارت میں شروع ہوتے ہی کل صبح ساڑھے 11 بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔ بعد میں قومی اسمبلی کا وقت تبدیل کرکے اتوار کی سہ پہر 3 بجے مقرر کردیا گیا۔