اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستانی شہریوں سے شادی کرنے والی تین افغان خواتین کی ملک بدری کے خلاف دائر درخواستوں کا ریکارڈ چیف جسٹس کو بھجوا دیا ہے۔
بھارتی ریزرو بینک کی ہدایت، پاکستان سے آنے والی رقوم کی سخت نگرانی کا حکم
سماعت کے دوران درخواست گزار خواتین نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ پاکستانی شہریوں کی بیویاں اور پاکستانی بچوں کی مائیں ہیں، اس کے باوجود انہیں زبردستی ملک بدر کرنے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔
خواتین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پاکستانی شہریوں سے شادی کرنے والی غیر ملکی خواتین شہریت کی حق دار ہیں، اور ان کے بچوں کے ب فارم بھی بن چکے ہیں۔
جسٹس انعام امین منہاس نے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے ریکارڈ چیف جسٹس کو ارسال کرنے کا حکم دیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ اسی نوعیت کا ایک کیس پہلے ہی چیف جسٹس کی عدالت میں زیرِ سماعت ہے، اس لیے ان درخواستوں کو بھی وہاں منتقل کیا جائے۔