معروف فیشن ڈیزائنر ماریا بی ٹرانس جینڈر مخالف بیانات پر 2 ستمبر کو سائبر کرائم ایجنسی کے سامنے طلب

56 / 100 SEO Score

لاہور (اسٹاف رپورٹ) — معروف فیشن ڈیزائنر ماریا بی کو ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ٹرانس جینڈر مخالف بیانات دینے کے الزام میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کے سامنے 2 ستمبر کو پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

امریکا-چین تجارتی کشیدگی: ٹرمپ کا ریئر ارتھ میگنیٹس پر مزید محصولات عائد کرنے کا انتباہ

منگل کو ماریا بی نے اپنی وکیل بیریسٹر خدیجہ صدیقی کو اپنے حق میں پیش ہونے کے لیے نامزد کیا۔ وکیل کے مطابق انہوں نے اپنی مؤکلہ کے خلاف درج شکایت کی کاپی طلب کی ہے، تاہم اب تک وہ فراہم نہیں کی گئی۔ کیس ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے رکن نعیم بٹ عرف سیما بٹ کی شکایت پر درج کیا گیا، جس میں ماریا بی پر کمیونٹی کی بدنامی کا الزام لگایا گیا ہے۔

این سی سی آئی اے کے مطابق ابتدائی طور پر ماریا بی کو سوالات فراہم کیے جائیں گے، جن کے جوابات جمع کرانے کے بعد انہیں دوبارہ طلب کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ جمعہ کو جاری ہونے والے نوٹس میں واضح نہیں کیا گیا کہ ڈیزائنر کی کون سی سوشل میڈیا پوسٹ زیرِ بحث ہے، تاہم رواں ماہ کے آغاز میں ماریا بی نے اپنی ویڈیوز میں دعویٰ کیا تھا کہ لاہور میں ٹرانس جینڈر کمیونٹی نے ایک "نامناسب اور فحش ڈانس پارٹی” منعقد کی، جس میں مبینہ طور پر ہم جنس پرستی کو فروغ دیا گیا۔

ان بیانات کے بعد لاہور پولیس نے تقریباً 60 ٹرانس جینڈر افراد اور دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے کچھ کو گرفتار کیا، مگر بعد میں ایک مقامی مجسٹریٹ نے کیس خارج کر دیا کیونکہ ثبوت ناکافی تھے۔

ماریا بی نے اتوار کو انسٹاگرام پر ایک ویڈیو میں کہا کہ وہ "پاکستان میں ایسی سرگرمیوں کو اجاگر کرنے اور ان کی حوصلہ شکنی کرنے کے عزم پر قائم ہیں۔”

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے