چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کی بریت کی اپیل مسترد کر دی، اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا مشورہ

58 / 100 SEO Score

لاہور — چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق مرکزی رہنما فواد چوہدری کی 9 مئی فیصل آباد مقدمے میں بریت کی درخواست خارج کرنے کے خلاف دائر اپیل مسترد کر دی۔

سعودی نیول چیف کا نیول ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ، پاک بحریہ کے ساتھ دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال

سماعت کے دوران فواد چوہدری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں نامزدگی واقعے کے ڈیڑھ سال بعد کی گئی جبکہ انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) میں ان کے خلاف صرف دو گواہان موجود تھے، جن کے بیانات میں نمایاں تضادات ہیں۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ اگر گواہان آپ کے حق میں ہیں تو پھر گھبرانے کی ضرورت نہیں، آپ کو تو خوش ہونا چاہیے کہ کیس بریت کے لیے موزوں ہے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ اے ٹی سی کے فائنل فیصلے کا انتظار کریں۔

فواد چوہدری کے وکیل نجیب فیصل نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی جو عدالت نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پورا کیس پڑھ لیا ہے، آپ نے قابل قدر دلائل دیے۔

بعد ازاں عدالت عالیہ نے فواد چوہدری کی اپیل مسترد کر دی۔


عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو:

فواد چوہدری نے بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کا یہ مؤقف سمجھ سے بالاتر ہے کہ وہ بانی عمران خان کی رہائی سے متعلق کسی بات چیت کے لیے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی حالات میں تمام جماعتوں کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنے چاہئیں تاکہ آئندہ کے لیے کوئی سیاسی روڈ میپ بنایا جا سکے۔

انہوں نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن کے لیے اتحاد کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امیر افراد کے لیے سینیٹ کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ تمام سیاسی قوتوں کو مل بیٹھ کر بات کرنی چاہیے، تین سال کے جبر کے باوجود عمران خان کی مقبولیت ختم نہیں کی جا سکی، لہٰذا سیاسی و عسکری قیادت کو موجودہ صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے آگے بڑھنے کی راہ نکالنی چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن ان مذاکرات میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ آخر میں انہوں نے سینئر رہنماؤں شاہ محمود قریشی اور ڈاکٹر یاسمین راشد کے لیے رعایت کی اپیل کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے