ملائیشیا میں کھیلے گئے ایف آئی ایچ ہاکی نیشنز کپ کا فائنل گزرے 16 دن بیت چکے، لیکن قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی تاحال یومیہ الاؤنس اور دیگر ادائیگیوں کے منتظر ہیں۔
ترسیلات زر 38.3 ارب ڈالر تک پہنچنے کے باوجود حکومت کا انعامی ماڈل محدود، کم از کم حد بڑھا دی گئی
تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی ٹیم نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایونٹ کے فائنل تک رسائی حاصل کی، جہاں نیوزی لینڈ نے انہیں شکست دے کر مسلسل دوسری بار ٹرافی اپنے نام کی۔
قومی کھلاڑیوں کو بین الاقوامی سطح پر شاندار نمائندگی کے باوجود میچ فیس، یومیہ الاؤنس اور تربیتی کیمپوں کی ادائیگیاں تاحال موصول نہیں ہو سکیں۔ ہر کھلاڑی کو فی دن محض 30 ہزار روپے دیے جانے تھے، مگر یہ قلیل رقم بھی ان کے ہاتھ نہ لگ سکی۔
ذرائع کے مطابق تین مختلف تربیتی کیمپوں کا الاؤنس بھی ابھی ادا نہیں کیا گیا، جبکہ کھلاڑیوں کے پاس نہ سینٹرل کنٹریکٹ ہے اور نہ ہی کوئی اضافی مالی سہولت۔
ذرائع نے کہا ہے کہ یہ قومی ہیروز کے ساتھ سنگین ناانصافی ہے، جنہوں نے اپنا خون پسینہ بہا کر پاکستان کا پرچم بلند کیا، مگر حکومتی اور انتظامی غفلت کے باعث ان کی خدمات کا کوئی اعتراف نہیں کیا جا رہا۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں ہاکی کو دوبارہ زندہ کرنا ہے تو کھلاڑیوں کو عزت، مستقل مزاجی اور مالی تحفظ دینا ہوگا۔ خالی تعریفی بیانات سے بات نہیں بنے گی، وعدے نبھانا ہوں گے اور ان نوجوانوں کو وقت پر ان کا حق دینا ہوگا۔