فلسطینیوں کی نقل مکانی پر نیتن یاہو کا اشارہ، ٹرمپ کا دو ریاستی حل پر گریز؛ ایران پر پابندیاں ہٹانے کا عندیہ

58 / 100 SEO Score

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے درمیان وائٹ ہاؤس میں اہم ملاقات کے دوران غزہ کے فلسطینیوں کی ممکنہ نقل مکانی کے منصوبے پر پیش رفت کا عندیہ دیا گیا۔ ٹرمپ نے کہا، ’’ہمیں اطراف کے تمام ممالک سے شاندار تعاون ملا ہے، ہر ایک نے تعاون کیا ہے، لہٰذا کچھ اچھا ہونے والا ہے۔‘‘

حوالہ ہنڈی، نان کسٹم مصنوعات اور جعلی ادویات مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم — محسن نقوی

اسرائیلی وزیراعظم نے عشائیے کی ابتدا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور اسرائیل اُن ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جو فلسطینیوں کو بہتر مستقبل دینا چاہتے ہیں۔ ان کے مطابق، ’’اگر غزہ کے لوگ یہاں رہنا چاہیں تو رہ سکتے ہیں، لیکن اگر جانا چاہیں تو انہیں اجازت ہونی چاہیے۔‘‘

نیتن یاہو نے ایک بار پھر دو ریاستی حل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی ریاست اسرائیل کی تباہی کے لیے استعمال ہوگی، اس لیے مکمل سیکیورٹی اختیارات اسرائیل کے پاس ہی رہنے چاہییں۔

جب صدر ٹرمپ سے دو ریاستی حل کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، ’’مجھے نہیں معلوم‘‘ اور سوال نیتن یاہو کی طرف موڑ دیا۔

نیتن یاہو نے کہا، ’’غزہ میں فلسطینیوں کے پاس ایک ریاست جیسا نظام تھا، لیکن انہوں نے اسے دہشت گردی کا مرکز بنا دیا، ہماری خواتین کی بے حرمتی کی گئی، مردوں کے سر قلم کیے گئے، اور کیبوتس پر حملے ہوئے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ایسی ریاست دوبارہ نہیں بننے دی جائے گی۔

ٹرمپ کا ایران پر نرم رویے کا اشارہ

صدر ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ ایران سے بات چیت کے لیے شیڈول طے کر لیا گیا ہے، اور ان کے مطابق، ’’ایران شدید نقصان اٹھا چکا ہے اور اب بات چیت کے لیے تیار ہے۔‘‘ ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ کسی مناسب وقت پر ایران پر سے اقتصادی پابندیاں ہٹا دی جائیں گی۔

اسٹیو وٹکوف کے مطابق ایران سے بات چیت آئندہ ہفتے متوقع ہے۔ ادھر ایرانی صدر مسعود پژشکیان نے بھی انٹرویو میں کہا ہے کہ ایران امریکا سے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کر سکتا ہے۔

مظاہرین کا شدید احتجاج، جنگی جرائم کا حوالہ

نیتن یاہو کے دورہ واشنگٹن کے دوران وائٹ ہاؤس کے باہر سینکڑوں مظاہرین فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھائے احتجاج کرتے رہے، جن پر تحریر تھا: ’’نسل کشی بند کرو‘‘، ’’نیتن یاہو کو گرفتار کرو‘‘۔ مظاہرین نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ کا بھی حوالہ دیا۔

غزہ پٹی کی ’ریویرا‘ بنانے کا منصوبہ

یاد رہے، رواں سال کے اوائل میں صدر ٹرمپ نے تجویز دی تھی کہ غزہ پٹی کو مشرقِ وسطیٰ کی ’’ریویرا‘‘ میں بدلا جائے اور فلسطینیوں کو ہمسایہ ممالک میں منتقل کیا جائے۔ فلسطینیوں نے اس منصوبے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے نسل کشی قرار دیا تھا۔

نیتن یاہو اور ٹرمپ کے درمیان یہ جنوری میں امریکی صدارت سنبھالنے کے بعد تیسری ملاقات تھی، جو ایسے وقت پر ہوئی جب اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ جنگ کے بعد جنگ بندی ہوئی، اور حماس کے ساتھ امریکا کی ثالثی میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

ملاقات کے دوران نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے اپنی نامزدگی کی کاپی بھی پیش کی، جس پر ٹرمپ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے