تہران/تل ابیب/واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) — ایران نے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اعلان کردہ جنگ بندی کے نفاذ کی تصدیق کر دی ہے۔ اس سے قبل ایران کے میزائل حملوں میں جنوبی اسرائیل کے شہر بئر السبع میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
پاکستان میں مون سون کا آغاز قبل از وقت، شدید بارشوں اور سیلاب کا خدشہ، الرٹ جاری
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹی وی کے مطابق 4 میزائل حملوں کے بعد ایران نے یکطرفہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا، جسے صدر ٹرمپ کی ثالثی میں طے پایا گیا۔ امریکی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ فریقین نے جنگ بندی کی پاسداری کی یقین دہانی کرائی ہے اور خلاف ورزی نہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
ٹرمپ کے مطابق مرحلہ وار جنگ بندی کا آغاز ایران کی جانب سے فوجی کارروائیاں روکنے سے ہوا، جس کے 12 گھنٹے بعد اسرائیل نے بھی جنگی کارروائیاں بند کرنے کا عندیہ دیا۔ امریکی صدر نے کہا کہ دونوں ممالک نے بیک وقت امن کی خواہش کا اظہار کیا اور یہ لمحہ دنیا، خاص طور پر مشرقِ وسطیٰ کے لیے فتح کا لمحہ بن گیا۔
صدر ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کہا کہ اگر امریکی فضائیہ اور آپریشنل ٹیم کی مہارت نہ ہوتی تو یہ معاہدہ ممکن نہ ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور ایران کا مستقبل امن، محبت اور خوشحالی سے وابستہ ہے اور اگر انحراف ہوا تو دونوں کے لیے بہت کچھ داؤ پر لگ سکتا ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج نے 12 روزہ تصادم میں ایران کے 500 میزائل اور تقریباً 1000 ڈرونز مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ جبکہ اسرائیلی ایمرجنسی سروسز کے مطابق جنوبی اسرائیل میں ایرانی حملوں کے نتیجے میں ایک عمارت پر میزائل گرنے سے 4 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوئے، حملوں کے دوران تل ابیب سمیت مختلف علاقوں میں کئی بار سائرن بجائے گئے۔
عالمی رہنماؤں نے اس جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس کے ذریعے مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی کو روکا جا سکے گا۔