آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ ماجد خان نے 3 کھرب 10 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا

58 / 100 SEO Score

مظفرآباد: آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ ماجد خان نے قانون ساز اسمبلی میں مالی سال 2025-26 کا 3 کھرب 10 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا جو آزاد کشمیر کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے۔ ترقیاتی اخراجات کے لیے 49 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پینشن میں 7 فیصد اضافہ وفاق کے برابر تجویز کیا گیا ہے۔

کراچی سائٹ سپرہائی وے پر فائرنگ کے تبادلے میں 7 سالہ بچی جاں بحق

بجٹ دستاویزات کے مطابق ترقیاتی بجٹ میں سب سے زیادہ 15 ارب روپے ذرائع رسل و رسائل کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ زراعت کے لیے 90 کروڑ، تعلیم کے لیے 5 ارب، صحت کے لیے 6 ارب روپے تجویز کیے گئے ہیں۔ اسی طرح لوکل گورنمنٹ کے ترقیاتی بجٹ کے لیے 5 ارب، پلاننگ اینڈ ہاؤسنگ کے لیے اڑھائی ارب، سیاحت کے لیے 70 کروڑ، اسپورٹس، یوتھ اینڈ کلچر کے لیے 50 کروڑ اور سوشل ویلفیئر و ویمن ڈویلپمنٹ کے لیے 30 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ماجد خان کا کہنا تھا کہ ترقیاتی بجٹ میں حکومتِ پاکستان سے 31 ارب روپے، بیرونی امداد سے ایک ارب اور مقامی وسائل سے 17 ارب روپے حاصل کیے جائیں گے، جبکہ محکمہ ریونیو کا ٹیکس ہدف 85 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ انرجی اینڈ واٹر ریسورسز کے لیے 12 ارب روپے مختص کیے گئے، جس میں بجلی کی خریداری بھی شامل ہے، اور گندم کی خریداری و ترسیل کے لیے 37 ارب 99 کروڑ 42 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پینشن کے لیے 49 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

غیرترقیاتی بجٹ میں سب سے زیادہ تعلیم کے لیے 52 ارب 78 کروڑ 67 لاکھ روپے، متفرق گرانٹ کے لیے 31 ارب 38 کروڑ 62 لاکھ اور صحت کے لیے 26 ارب 27 کروڑ 49 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ توانائی و آبی وسائل پر 4 ارب روپے، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر ایک ارب 40 کروڑ، سماجی بہبود و ترقی نسواں پر 30 کروڑ، فنی تعلیم پر 28 کروڑ، معدنیات پر 92 کروڑ، جنگلات پر 80 کروڑ اور سیاحت پر 70 کروڑ روپے خرچ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

یہ بجٹ عوام کی فلاح و بہبود اور ترقیاتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے عزم کا مظہر ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے