کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ کراچی جناب معین الدین احمد وانی کو موصول خفیہ اطلاع پر بڑی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔ اطلاع کے مطابق کوئٹہ، بلوچستان سے کراچی بذریعہ بس بھاری مقدار میں اسمگل شدہ موبائل فونز لائے جانے کا خدشہ تھا، جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے کلکٹر نے ایڈیشنل کلکٹر باسط حسین اور ڈپٹی کلکٹر سید محمد رضا نقوی کو تدارکی احکامات جاری کیے۔
پٹیالہ آرمی کینٹ کے قریب ’’پاکستان-خالصتان زندہ باد‘‘ کے نعرے، سکھ فار جسٹس نے ویڈیو جاری کر دی
گزشتہ روز موچکو چیک پوسٹ پر کسٹمز عملے نے کوئٹہ سے آنے والی مشکوک بس (رجسٹریشن نمبر BVA-355) کو روکا۔ حیران کن طور پر بس میں کوئی مسافر موجود نہ تھا۔ ڈرائیور نے بتایا کہ فنی خرابی کے باعث مسافروں کو دوسری بس میں منتقل کر دیا گیا ہے، مگر عملہ نے اس وضاحت پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے بس کی مکمل تلاشی لی۔
تفتیش کے دوران بس کی فرش، چھت اور سائیڈ والز میں بنائے گئے خفیہ خانوں سے 351 اسمگل شدہ اسمارٹ فونز برآمد ہوئے جن کی مالیت 1 کروڑ 72 لاکھ 20 ہزار روپے ہے۔ اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی بس جس کی مالیت تقریباً 1 کروڑ روپے ہے، اسے بھی ضبط کر لیا گیا۔ اس طرح ضبط شدہ سامان کی مجموعی مالیت 2 کروڑ 72 لاکھ 20 ہزار روپے بنتی ہے۔
بس ڈرائیور اور کلینر کے خلاف کسٹمز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے، اور مجاز عدالت سے ریمانڈ حاصل کر کے مزید تفتیش جاری ہے تاکہ اس نیٹ ورک کے پیچھے موجود افراد کو بے نقاب کیا جا سکے۔
برآمد شدہ موبائل فونز کو ASO ہیڈکوارٹر جبکہ بس کو ASO گودام منتقل کر دیا گیا ہے۔