ترکیہ کا فلسطینی قیدیوں کو قبول کرنے کا اعلان، جنگ بندی معاہدے کو برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار

62 / 100 SEO Score

ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فدان نے قطر کے دورے کے دوران پریس کانفرنس میں کہا کہ ترکیہ حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط کے تحت اسرائیل کی جانب سے رہا کیے گئے کچھ فلسطینی قیدیوں کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے۔

قلات: دہشت گردوں کے خلاف آپریشن، 12 دہشت گرد ہلاک، 18 جوان شہید
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فدان نے کہا کہ صدر رجب طیب اردگان نے واضح کر دیا ہے کہ ترکیہ اس سلسلے میں دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کردار ادا کرے گا تاکہ جنگ بندی کا معاہدہ برقرار رکھا جا سکے۔

غزہ میں جنگ بندی کا پہلا مرحلہ حماس کے زیر حراست 33 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر مرکوز ہے، جس کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں سے تقریباً 1900 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ تاہم، ان میں سے کئی قیدیوں کو رہائی کے بعد مستقل طور پر جلاوطن کر دیا جائے گا۔

ہفتے کے روز تازہ ترین تبادلے کے دوران رہا کیے گئے 183 قیدیوں میں سے 7 فلسطینی اور ایک مصری کو ملک بدر کر دیا گیا۔

اتوار کو قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم الثانی نے بھی اسی پریس کانفرنس میں کہا کہ قطر، مصر، اور امریکا جنگ بندی کے اہم مذاکرات کاروں میں شامل ہیں۔ انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا کہ معاہدے کی تمام شقوں کا احترام کریں اور دوسرے مرحلے کا آغاز کریں، جس کا مقصد لڑائی کو مزید مستقل طور پر ختم کرنا ہے۔

دوسری جانب، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پیر کو واشنگٹن میں امریکی صدر کے مشرق وسطیٰ کے سفیر سے ملاقات کے دوران معاہدے کے دوسرے مرحلے پر بات چیت کریں گے۔

واضح رہے کہ 42 روزہ پہلا مرحلہ اگلے ماہ ختم ہو رہا ہے، جبکہ حماس اور اسرائیل کے درمیان باضابطہ مذاکرات کی تاریخ کا تعین ابھی باقی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے