پنجاب میں فضائی آلودگی میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے، لاہور 223 ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) کے ساتھ آلودہ شہروں کی عالمی فہرست میں دوسرے نمبر پر رہا۔
لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی پر عمل درآمد کا آغاز
بوسنیا کا دارالحکومت سرائیوو 292 اے کیو آئی کے ساتھ آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر رہا جب کہ بھارتی شہر نئی دلی اس فہرست میں 199 اے کیو آئی کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
بین الاقوامی ائیر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور کا اے کیو آئی 223، ملتان 212، پشاور کا 186، کے ساتھ بالترتیب ابتدائی تین نمبروں پر موجود ہیں جب کہ اس فہرست میں کراچی کا آٹھواں نمبر پر ہے، جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس 71 ریکارڈ کیا گیا۔
دوسری جانب، لاہور میں تعمیراتی کام کی اجازت ملنے سے مزدوروں کا روزگار بحال ہوگیا اور شہر میں بلڈنگز اور پلازوں کی تعمیرات کاکام شروع ہوچکا ہے۔
اسموگ کی صورتحال میں بہتری کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے 4 اضلاع میں تعمیراتی سرگرمیوں پر عائد پابندی کو ختم کردیا گیا تھا، 2 روز قبل تعمیراتی کام کی اجازت ملنے سے مزدوروں کا روزگار بحال ہوگیا۔
ڈی جی ماحولیات ڈاکٹر عمران حامد شیخ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور، گوجرانوالہ، ملتان اور فیصل آباد میں تعمیراتی کام کی اجازت ہوگی جب کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی پر بھٹے بھی کام کرسکیں گے۔
ادھر، لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف 24 گھنٹوں کے دوران کارروائیوں میں 9 لاکھ روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔
سی ٹی او عمارہ اطہر نے بتایا کہ 386 گاڑیوں کو جرمانہ کیا گیا اور 49 گاڑیاں بند کر دی گئیں جب کہ حفاظتی اقدامات نہ کرنے والی 28 خستہ حال گاڑیوں اور 11 گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں 41 اینٹی سموگ اسکواڈز اور بارہ داخلی و خارجی راستوں پر ناکے قائم کر کے کاروائیاں کی جارہی ہیں جب کہ جمعہ ،ہفتہ اور اتوار شہر لاہور میں ہیوی ٹریفک کا داخلہ مکمل طور پر بند ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے خطرناک حد تک بڑھتی اسموگ کے باعث صوبے میں گرین لاک ڈاؤن سمیت مختلف قسم کی پابندیاں عائد کی تھیں جو اب آہستہ آہستہ ختم کی جارہی ہیں۔